Qayamat ka din ka barayaa ma informatian



کیامت کا دن، اسلامی تعلیمات اور قرآنی تفاسیر کے مطابق، آخرت کی قیامت کے دن کو کہتے ہیں جب دنیا کا اختتام ہوگا اور تمام انسانوں کو اپنے اعمال کا حساب دینے کا وقت آئے گا۔ اس دن کو یوم القیامۃ یا روز قیامت بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دن انسانوں کے اعمال کی بنیاد پر ان کی جانات کو جنم دینے کے لئے استعمال کیا جائے گا، جہاں انسانوں کا حساب کتاب کیا جائے گا کہ وہ کس طرح کے اعمال کر چکے ہیں۔

کیامت کے دن کئی علائم اور واقعات واقع ہونے کا زکر ہے جو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں گے، جیسے کہ قبر میں انسان کو سوالات کا جواب دینا، میزان کی پیشی جہاں انسانوں کے اعمال کی پیمائش کی جائے گی، سراط المستقیم کا پل، جہنم اور جنت کا ظاہر ہونا، وغیرہ۔

کیامت کے دن کا یقینی علم کسی کو نہیں ہے کہ کب ہوگا، صرف اللہ تعالی کا علم ہے۔ اس دن کے آنے کی خبریں قرآن مجید میں اور حدیثوں میں آئی ہیں جن کے مطابق اس دن کے واقعات سنایا گیا ہے۔ مسلمان ایمانداروں کے لئے یہ دن خوشی کا باعث ہوگا جبکہ منافقین اور برے اعمال کرنے والوں کے لئے یہ دن عذاب کا ذریعہ ہوگا۔



قیامت کے علائم:

قرآن مجید اور حدیثوں میں کئی قیامت کے علائم ذکر ہیں، جیسے کہ لوگوں کی اخلاقی حالت کی بدتری، معاشی اور سیاسی تبدیلیاں، دنیا کی پرانی حالت کی یادگاریاں، دیجیٹل تکنالوجی کی پیشرفت، اخلاقی انحراف، انسانی حقوق کی تذلیل، اور دینی تعلیمات کی نظر میں تباہی۔


قبر میں حساب:

قیامت کے دن، ہر انسان کو اپنے اعمال کا حساب دینے کے لئے قبر میں پیش کیا جائے گا۔ انسان کو اس کے کئی اعمال کا حساب دینا ہوگا، جیسے کہ ایمانداری، نیکیوں، برائیوں، اور دوسرے اعمال کا جائزہ لینا۔

cمیزان کی پیشی:

قیامت کے دن، انسانوں کے اعمال کی پیمائش کے لئے میزان کی پیشی کی جائے گی جس میں ان کے نیک اور برے اعمال کی پیمائش کی جائے گی۔

قیامت کے دن، انسانوں کے اعمال کے مطابق یا جہنم کی سزاجنت اور جہنم:

 دی جائے گی۔ نیک اعمال کرنے والے لوگ جنت میں داخل ہوں گے جبکہ برے اعمال کرنے والوں کو جہنم کا عذاب دیا جائے گا۔




Comments

Popular posts from this blog

Paralysis Information

Allama Iqbal ki life

Rang gora karnaa ka or boot sa experment